بیوی کی گانڈ

مئی 12, 2021

بیوی کی گانڈ

دوستو میرا نام ریحان ہے میری عمر 37 سال ہے میرا تحلق بلوچستان کے خوبصورت وادی کویٹہ سے ہے میں شادی شدہ ہوں اور میری شادی کو 11 سال ھو گہے ہیں.میری خوبصورت اور ھونہار بیوی کا نام ریشما ہے جسکی عمر اب 30 سال ھو گئی ہے.قد 5 فٹ 3 انچ ہے بھرپور اور بھاری جسم کا مالک ہے وزن تقریباً 58 کلو گرام ہے.لمبے اور گھنے بال گول چہرہ نشیلی آنکھیں گلابی اونٹ جسکی بڑے بڑے کدو نما ممے ہیں جنکا سائز 38 انچ ہے 34 انچ کی چوڑی اور بھاری کمر ہے جبکے موٹی گول اور تربوز نما گانڈ جسکا سائز 36 انچ ہے.اگر میں کہوں کہ میری بیوی چلتا پھرتا سیکس بم ہے تو میں غلط نہیں ہوں گا.میری ہمیشہ سے خویش رہی ہے کہ میں اپنی شادی شدہ سیکس لائف کے بارے میں اپ دوستوں کے خدمت میں کچھ پیش کروں لیکن بعد قسمتی سے اور کچھ اپنی سستی کی وجہ سے دل کی یہ خوایش ادھوری رہی لیکن اب میں نے اصولی فیصلہ کر لیا ہے کہ اپنی شادی شدہ زندگی کے بارے میں اپنے تجربات اپ دوستوں سے شیر کروں لیکن اس سے پہلے میں اپ لوگوں کو ایک ایسے واقع کے بارے میں بتانے جا رہا ہوں جو بلکل حقائق پر مبنی ہے.جیسا کے میں نے پہلے بتایا تھا ریشما سے میری شادی کو 11 سال بیت گہے ہیں ان 11 سالوں میں ریشما سے میں نے اپنی سیکس لائف کو بھرپور انجوے کیا ہر طریقے اور ہر انگل سے اسکی چدای کی.لیکن ہمیشہ سے میری ایک خوایش تھی کہ کسطرح اپنی بیوی کی موٹی گول اور فوٹ بال نما گانڈ کی چودائی کر سکوں.میں جب بھی اسکی موٹی گانڈ کا سیر کرنا چا ہتا تھا ہو ہمیشہ یہ کہ کر ٹال دیتی تھی کہ اتنا بڑا اور 6 انچ کا موٹا لنڈ کسطرح اسکی گانڈ کی چھوٹی سوراخ میں جاۓ گی .میں نے ایک دو مرتبہ اپنی لنڈ کی ٹوپی کو اسکے گانڈ کی سوراخ میں ڈالا لیکن درد کی وجہ سے وو فورا اٹھ کڑھی ہوتی جب کے دوسری طرف میں اپنی بیوی سے بہت پیار کرتا ہوں اور میرے لیے اسکی رضامندی بہت ضروری تھی اس لیے میرے لیے اپنی بیوی کی گانڈ کو مارنا کسی امتحان سے کم نہیں تھا آخرکار میں نے فیصلہ کر لیا کہ ریشما کو سیر تفری بہانے کسی اور شہر لے جا کر اپنی ادھوری خوایش پوری کروں اس لیے میں نے اسکو مری لے جانے کا فیصلہ کر لیا.جب میں نے اسکی رضا مندی پوچھی تو اس نے ایک منٹ سوچے بغیر خوشی خوشی ہاں کر دی.دسمبر کی ایک حسین شام کو رات 8 بجے ہم بزرییہ فلائٹ کراچی سے اسلام آباد پونچھےائیرپورٹ کے باہر ٹیکسی لے کر فورا مری کے لیے روانہ ہو گہے.مری کا موسم کافی ٹھنڈا تھا اور اوپر سے بارش بھی ہو رہی تھی.وہاں کے ایک تری سٹار ہوٹل میں میں نے پہلے سے ایک شاندار کمرہ بک کیا ہوا تھا .ہمارا ہوٹل مری شہر کے بلکل عقب میں پہاڈی دامن پر واقع تھا .جب کمرے میں پونچھے تو روم کا ہیٹنگ سسٹم ان تھا.کمرہ کافی گرم تھا.میں نے ریشما سے پوچھا کہ کھانا باہر کھایں یا کمرے میں آرڈر دیں.باہر بہت ہی ٹھنڈ تھی اس لیے ریشما نے کمرے میں ہی کھانا آرڈر کرنے کو کہا.موسم بہت ہی دلکش تھی باہر بارش ہو رہی تھی اور کھڈکی سے بارش کی ٹپک ٹپک کی آواز آرہی تھی .ماحول بہت سازگار تھا اس لیے میں یہ موقع کسی صورت ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہتا تھا .اپنی بیگ سے رشین ووڈکا کی بوتل نکالی فورا ایک پیک بنا کر ریشما کو دی اور اپنے لیے بھی ایک گلاس بنا لیا.اسطرح ہم دونوں نے 3/3 پیک لی جب روم سروس نے ہمیں کھانا افر کیا.ریشما فل نشے میں تھی.شراب پینے کے بعد اسکی موٹی آنکھیں اور بھی نشیلی ہو گئی تھیں.میں نے موقع ضیا کئے بغیر اسکو بول دیا جانو آج مجے تیری گانڈ کی چودا ئی کرنی ہے.اس نے بغیر کچھ کہے بستر پر جاکر لیٹ گئی.اس وقت اس نے بلو جینز اور ریڈ کلر کی ہاف سلی شرٹ پہن رکھی تھی.ٹائٹ جینز میں آج اسکی گانڈ زیادہ باہر ابھری ہوئی تھی .جب کہ اسکے بڑے بڑے گول ممے دیکھنے کے لاحق تھے۔دوستو ریشما کی گانڈ کی چدائی کے لیے میں نے پہلے سے ہی ایک سیکس اسٹور سے ایک انال لوب جو کہ کریم نما ٹیوب ہوتا ہے آرڈر کر چکا تھا جو کہ میرے بیگ میں تھا.کمرے کا ہیٹر ان تھاریشما بیڈ پر الٹی لیٹی ہوئی تھی میں آہستہ سے جاکر اسکی گرم جسم کو مالش کرنا شروع کیا.پہلے اسکی گردن پھر اسکی پیٹ اور موٹی گانڈ کو بڑی شائستگی سے مالش کیا .میں نے محسوس کیا اب اسکو مزہ آنا شروع ہوگیا ہے15 منٹ تک بڑی تسلی سے اسکی جسم کے ہر حصے کو مالش کیا مزے سے اسکی چیخیں نکل رہی تھیں.وہ بار بار ضد کر رہی تھی کہ میں اپنی لنڈ اسکی پدی میں ڈال دوں لیکن میں کہاں ماننے والی تھی کیوں کہ مجھے ہر صورت آج اسکی بڑی اور موٹی گانڈ کا جو سیر کرنا تھا.اس لیے میں نے اسکی موٹی گانڈ کی سوراخ کو انگلی کرنا شروع کیا.جب میں نے اپنی انگلی اسکی گانڈ کی سوراخ میں ڈالی پہلے اسکو تھودا درد ہوا لیکن بحد میں جب اسکو مزہ آنا شروع ہوا تو میں نے موقع کو غنیمت جان کر اپنی لنڈ کی ٹوپی کو ریشما کی گانڈ کی سوراخ میں فٹ کیا.میں نے انال لوب سے اپنے لنڈ اور اسکی سوراخ کو مالش کیا ہوا تھا اس لیے ایک ہی جھڈکے سے میری لنڈ کی ٹوپی اسکی گانڈ کی سوراخ میں جاکر پھنس گئی.درد سے اسکی چیخیں نکل رہی تھی لیکن آج وہ منح نہیں کر رہی تھی اگر منح کر بھی لیتا تو میں کہاں ماننے والا تھا...میں اپنی لنڈ کی ٹوپی کو اندر باہر کر رہا تھا.اب میں نے محسوس کیا تھا اسکو مزہ آنا شروع ہوگیا تھا..میں نے آہستہ آہستہ اپنی لنڈ کو اسکی گانڈ کے اندر داخل کرتا گیا.میں اب اسکو ڈوگی پوزیشن میں چود رہا تھا.میں بڑی تیز رفتاری سے اسکی گانڈ کی سیر کر رہا تھا.ایسا لگ رہا تھا جیسے ہم دونوں جنت کا سیر کر رہے ہیں...اب میرا لنڈ پورا اسکی گانڈ کے اندر تھا.اب میں نے پوزیشن چینج کی اسکی دونوں ٹانگیں میری کندوں پر تھیں.میں نے محسوس کیا اسکے ممے بہت سخت ہو چکے تھے.میں نے بڑی آسانی سے اپنا لنڈ ایک بار پھر اسکی گانڈ کے اندر ڈالا..لنڈ گھیلی تھی اسلئے بڑی آسانی سے اندر گئی...اسکی مزے کی انتہا تھی جو میں لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا..تیز تیز جڈکہے دے رہا تھا...جب میں فارغ ہورہا تھا تو یقین کرو ایسی مزہ میں نے اپنی 11 سالہ شادی شدہ زندگی میں کبھی نہیں لی...ہم دونوں ایک ساتھ فارغ ہو چکے تھے ...مزے سے اسکا بھی برا حال تھا..اس رات 3 مرتبہ میں نے اسکی گانڈ ماری......شکریہ ..اپنی قیمتی راے سے ضرور اگا کی جئے..

 


You Might Also Like

0 تبصرے

thanks

BUY NOVELS ON WHATSAP