ایک ایسے لڑکے کی داستاں جو اپنی یاداشت کھو بیٹھا تھا
رازِ محبت
جب کھلا
(ناول)
تحریر: ماہر جی
میں : جو آپکو اچھا لگے رکھ لیجیے مجھے تو کوئی بھی نام یاد نہیں ویسے یہ نام رکھنے کوئی خاص وجہ ؟
مہرو : آپ موت کو مات دے کر پھر سے اِس دُنیا میں لوٹے
ہو اور ہمیں پانی میں بہتے ہوئے ملے تھے اسلئے ہم نے سوچا کی آپکا نام بھی ہم
" ماجھی " ہی رکھ دے۔
میں : موت کو مات سے کیا مطلب ہے آپکا ؟
گلبدن : ارے کچھ نہیں بھابی تو بس کہیں بھی شروع ہو جاتی
ہے آپ بتاؤ آپکو نام کیسا لگا ؟
میں : اگر آپ لوگوں کو پسند ہے تو مجھے کیا اعتراض ہو
سکتا ہے
مہرو : تو پھر ٹھیک ہے ۔ ۔ آج سے جب تک آپکو اپنا اصل
نام یاد نہیں آ جاتا ہم سب كے لیے آپ " ماجھی " ہو ۔
میں : جیسی آپکی مرضی ( ہلکی سی مسکراہٹ كے ساتھ)
مہرو : گلبدن کل یاد کروانا مجھے انکی داڑھی اور بال بھی
کاٹنے ہیں اتنے مہینوں سے یہ بے ہوش تھے تو دیکھو انکی داڑھی اور بال کتنے بڑے ہو
گئے ہیں۔۔ برا مت ماننا لیکن ابھی آپ کسی جوگی-بابا سے کم نہیں لگ رہے ہو کوئی
اجنبی دیکھے تو ڈر ہی جائے ( دونوں آپس میں ہی ھنسنے لگی)
گلبدن : کوئی بات نہیں بھابی یہ کام میں کر دونگی بابا
کی داڑھی بناتے اور بال کاٹتے ہوئے میں اب ماہر ہو گئی ہوں اِس کام میں۔
میں :( میں دونوں کا چہرہ دیکھ کر صرف ہاں میں سر ہلاتے
ہوئے ) ٹھیک ہے۔
گلبدن : چلو " ماجھی " جی کپڑے اُ تارو۔
میں : ( چونکتے ہوئے ) کیوں کپڑے کیوں اتارو ں؟
گلبدن : داوائی نہیں لگوانی آپ نے ؟
میں : ارے ہاں میں تو بھول ہی گیا ( اور اپنی قمیض كے
بٹن کھولنے کی کوشش کرنے لگا)
مہرو : آپ رہنے دو۔ روز ہم خود ہی یہ سب کام کر لیتی تھی
آج بھی کر لیں گی آپ اپنے ہاتھ-پاؤں زیادہ ہلانا مت نہیں تو دَرْد ھوگا۔
میں : ( خاموشی سے صرف ہاں میں سر ہلاتے ہوئے)
گلبدن : فکر مت کیجیے ہم روز آپ پرچادر ڈال دیتے تھے دوائی لگانے سے پہلے ( اسکے
چہرے پر یہ بات کہتے ہوئے مسکراہٹ اور شرم دونوں تھی)
دونوں نے
میری قمیض اتاری اور پاجامہ بھی اُتار دیا جو میرے پیر سے تھوڑا اونچا تھا شاید مہرو
كے خاوند کا ھوگا یا پھر بابا کا ھوگا اور میری ٹانگوں پر اک چادر ڈال دی ۔ میں
دوائی لگواتے ہوئے بھی اپنی پچھلی زندگی كے بارے میں سوچ رہا تھا لیکن مجھے کوشش
کرنے پر بھی کچھ یاد نہیں آ رہا ۔ ۔ میں بس اپنی ہی سوچو میں گم تھا کی اچانک مجھے
اک کومل ہاتھ اپنے سر پر اور آنکھوں پر گھومتا محسوس ہوا ساتھ ہی ( اک آواز آئی کی
اب آنکھیں مت کھولنا ) پھر دوسرا ہاتھ اپنے بازو پر اور 2 ہاتھ ایک ساتھ چادر كے اندر
آتے ہوئے میری ٹانگوں سے رینگتے ہوئے جانگھوں پر محسوس ہوئے ۔میری آنکھیں بند تھی پھر
بھی میں صاف محسوس کر رہا تھا کی جب 2 ہاتھ میری جانگھوں پر چل رہے تھے تو میرے لن
میں کچھ حرکت ہوئی جو کہ اکڑ رہا تھا اور اِس حرکت كے بَعْد جو ہاتھ میری جانگھوں
پر دوائی لگا رہے تھے اُن میں اک عجیب سی لرزش میں نے محسوس کی مجھے اس وقت نہیں پتہ تھا کی یہ احساس کیا ہے
لیکن مجھے اس سے سکون بھی مل رہا تھا اور اک عجیب سی بے چینی بھی ہو رہی تھی ۔ ۔ ۔
اِس ملے-جلے احساس کو شاید میں سمجھ نہیں پا رہا تھا کی یہ میرے ساتھ کیا عجیب سی
بات ہوئی اور چند سیکنڈز میں میرا لن پوری طرح کھڑا ہوکر چھت کو سلامی دے رہا تھا
اور لن مہاراج نے چادر میں اک تمبو بنا دیا تھا ۔ اچانک اک ہاتھ میرے لن سے ٹکرایا
کچھ پل كے لیے اس نے میرے لن کو پکڑا اور پھر اک دم سے چھوڑ دیا ساتھ ہی اک میٹھی
سی آواز میرے کانو ں سے ٹکرائی ۔ بھابی باقی لیپ آپ ہی لگا دو۔ میں نے نیچے تو لگا
دیا ہے اب میں سونے جا رہی ہوں ۔ شاید یہ آواز گلبدن کی تھی ۔ اسکے بَعْد مجھے
نیچے وہ عجیب سے مزے والا احساس نہیں محسوس ہوا میں ویسے ہی آج بنا کسی کپڑے كے
صرف چادر میں لپٹا ہوا سو رہا تھا۔