گھر گھر کی کہانی۔ آٹھویں قسط
جون 13, 2021
گھر گھر کی کہانی
آٹھویں قسط
تحریر: پی کے ساقی
:کتنا ہی حسین منظر تھا کہ آصف سامنے اس کی ماںاپنے سیکسی جسم کے ساتھ ننگی لیٹی ہوئی تھی اور اس کے پیٹ پر اپنے بیٹے کی منی صاف نظر آ رہے تھی ۔۔۔ آصف نے ایک بار نظر بھر کر اپنی ماں کو دیکھا تو اسے بہت پیار آنے لگا ۔۔۔ آصف سے رہا نہ گیا اور اس نے اپنا لن ایک بار پھر اپنی ماں کی پھدی کے اندر ایک ہی جھٹکے سے ڈالا اور اس کے اوپر لیٹ کر اس کے ہونٹ چومنے لگا ۔۔۔ طاہرہ جو کہ برسوں بعد اس زبردست چدائی سے بہت مست اور سکون میں تھی شدت کے ساتھ اپنے بیٹے کے ہونٹوں کو چومنے لگی اور اسے اپنے گلے سے لگا لیا ۔۔۔ آصف کچھ دیر اپنی ماں کے ہونٹ چومنے کے بعد اوپر اٹھا اور اس کے مموں کے ساتھ کھیلتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔آصف : ” امی کیسا لگا آپ کو ؟؟؟ مزا آیا ؟؟؟ آپ سوچ بھی نہیں سکتی کہ مجھے کتنی محبت ہے آپ سے اور میں کتنا تڑپتا رہا ہوں آپ کو چھونے کے لئے آپ سے اپنی محبت کا اظہار کرنے کے لیے ۔۔۔ اسلئے آج میں بہت خوش ہوں کہ مجھے آخر کار آپ مل ہی گئیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں آپ میری ماں ہے اور میں آپ کا بیٹا ہوں لیکن مجھے کسی قسم کی کوئی شرم نہ ہی کسی چیز کی کوئی پرواہ ہے مجھے جو چاہیے تھا وہ مجھے مل گیا ہے ۔۔۔ اور امی اگر آپ نے مجھے اپنا لیں تو یقین مانئے میں آپ کو خوش کر دوں گا اور آپ کی ہر ضرورت پورا کروں گا اور آپ کو اتنا پیار دوں گا کہ آپ کی زندگی میں کبھی کسی چیز کی کمی نہیں ہونے دوں گا ۔۔۔ “۔۔طاہرہ کو اپنے بیٹے پر بہت پیار آنے لگا اس نے آصف کا چہرہ پکڑ کر ایک بار بہت پیار سے اس کےہونٹ چومے اور بولی ۔۔۔۔۔طاہرہ : ” بیٹا تم سوچ بھی نہیں سکتے کہ میں اپنی پوری زندگی کس قدر نہ خوش رہی ہوں ۔۔۔ اور اس بات کا احساس مجھے بھی کچھ دن پہلے ہی ہوا ۔۔۔ مجھے کبھی کسی مرد کا پیار نہیں ملا اور نہ ہی مجھے کبھی کسی سے پیار ہوا ہے تمہارے ابوکے ساتھ بھی صرف ایک رشتہ ہے جس میں ہمیشہ نبھاتی آئی ہوں ۔۔۔ مگر میری زندگی میں ہمیشہ پیار کی محبت کی کمی رہی ہے ۔۔۔ مگر کچھ دن پہلے جبمیں نے تمہیں میرے برا کو چومتے ہوئے مٹھ مارتے ہوئے دیکھا تھا تو نہ جانے مجھے ایسا کیا ہوا کہ میں تمہارے لن کو ہاتھ میں پکڑنے اور اندر لینے کے لئے بے تاب ہو گی ۔۔۔ اور سچ یہی ہے کہ مجھے بھی کسی چیز کی کوئی شرم حیا پروا نہیں ہے میں جانتی ہوں میں تمہاری ماں ہوں اور میں ایک ماں ہوتے ہوئے میں اپنے بیٹے سے چدوا رہی ہوں ۔۔۔ سننے میں چاہے یہ بات جتنی مرضی غلط لگے مگر حقیقت تو یہ ہے کہ مجھے اس قدر مزہ آیا کہ ابمجھے صرف اور صرف تمہاری محبت چاہیے تم ہی ہو جو میری زندگی بھر کی ساری کمیوں کو پورا کرسکتے ہو ۔۔۔ “۔۔آصف اپنی ماں کی باتیں سن کر خوش تو ہوا مگر ابھی ابھی اس کے اوپر جو انکشاف ہوا تھا وہ اس کے لئے بہت حیران کن تھا ۔۔۔ اس کی ماں نے اسے اس کی برا کو چومتے اور سونگھتے ہوئے مٹھ مارتے ہوئے دیکھ لیا تھا ۔۔۔ آصف اپنی ماں کے ممے کے اوپر جھکا اور اس کے ممے کے نپل کو منہ میں لے کر تھوڑا سا چوسا اور اوپر دیکھ کر اپنی ماں سے بولا ۔۔۔۔۔آصف : ” امی آپ سوچ بھی نہیں سکتی کہ آپ کس قدر خوبصورت اور سیکسی ہیں میں نے آج تک آپ جیسی خوبصورت اور سیکسی عورت نہیں دیکھی اور آپ کا جسم اس قدر مزے دار ہے کہ دل چاہتا ہے آپ کو اسی طرح ننگا لٹا کر آپ کا جسم چومتا رہوں ۔۔۔ اور آپ پریشان نہ ہوں میں آپ کی زندگی کی ساری کمی پوری کر دوں گا ۔۔۔ بار بار کروں گا اور اتنا زوردار کروں گا کہ آپ اپنے بیٹے پر فخر محسوس کریں گے ۔۔۔ “۔۔طاہرہ : ” بس ہمیں یہ خیال کرنا ہوگا کہ تمہاری بہن کو اس بات کی کوئی بھنک نہ لگے ۔۔۔ کیا گزرے گی اس پر جب اسے پتہ چلے گا کہ اس کی ماں اور اس کا بھائی یہ سب کچھ کرتے ہیں ۔۔۔ اس لیےہمیں بہت احتیاط سے کام لینا ہوگا ۔۔۔ “۔۔آصف نے صرف ہاں میں سر ہلایا اور اپنی ماں کو ایک بار پھر چوم لیا ۔۔۔ وہ دونوں باری باری بیڈ سے اٹھے اور باتھ روم جاکر اپنے آپ کو صاف کیا اور واپس آکر پھر سے لیٹ گئے ۔۔۔ سونے سے پہلے نہ جانے کتنی دیر تک دونوں ماں بیٹا ایک دوسرے کو گلے لگائے ایک دوسرے کے ہونٹ چومتے رہے ۔۔۔۔۔۔صبح آصف کی آنکھ کھلی تو اس کی بڑی بہن اسے اٹھانے کے لیے اس کے ساتھ بیڈ پر بیٹھی ہوئی تھی ۔۔۔ آصف نے آنکھیں کھولتے ہی اپنی بہن کو دیکھا تو مسکرا دیا اور اپنا ایک ہاتھ اپنی بہن کی ران پر پھیرنے لگا ۔۔۔ ماریہ رات سے بے چین تھی یہ جاننے کے لیے کہ اس کی ماں اور اس کے بھائی کے درمیان میں آخر رات کو ہوا کیا تھا ۔۔۔ آصف کے پوچھنے پر ماریا نے اسے بتایا کہ اس کی امی صبح صبح ہی خالہ کے گھر چلی گئی ہے کسی کام سے اور وہ کچھ دیر سے ہی آئیں گی اس لیے وہ دونوں گھر میں اکیلے ہیں تو وہ کھل کر بتا سکتا ہے ۔۔۔ آصف اپنی بہن کی ران پر ہاتھ پھیرتا رہا اور اسے رات کی ساری کی ساری کہانی ایک ایک تفصیل کے ساتھ بتا دی ۔۔۔ انسیسٹ کی دیوانی ماریہ نے جب یہ سنا کے حقیقی زندگی میں اسی کے گھر کے اندر ہی ماں بیٹے نے رات کو جم کر چدائی کی تو وہ فل گرم ہو گئی ۔۔۔ آصف نے اپنی بڑی بہن کی تیز ہوتی سانسیں اور گرم جسم کو محسوس کر لیا تو وہ سمجھ گیا کہ اس کی بہن اس کی رات کی کہانی سن کر گرم ہو گئی ہے ۔۔۔۔۔آصف نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا ہاتھ اپنی بہن کی ران پر پھیرتے ہوئے آہستہ آہستہ اوپر کی طرف لے گیا اور اس کی پھدی پر جیسے ہی ہاتھ رکھا تو ماریا کے منہ سے سسکاری نکل گئی ۔۔۔ ماریہ بہت ہی شہوت میں مبتلا ہوچکی تھی جبکہ اس کی پھدی بہت گیلی ہو چکی تھی ۔۔۔ اس نے سوچا شاید اس کی بہن اسے ایسا سب کچھ کرنے سے روک دے مگر جب اسے اپنی بہن کی آنکھوں میںمستی اور شہوت نظر آئی تو وہ سمجھ گیا کہ اس کی بہن کی طرف سے اجازت مل چکی ہے ۔۔۔ آصف اٹھکر بیٹھا اور سیدھا اپنے بہن کے ہونٹوں سے اپنے ہونٹ لگا کر اس کے ہونٹ چومنے لگا جبکہ ایک ہاتھ سے اس کی پھدی کو مسلسل رگڑ رہا تھا ۔۔۔ شہوت کے مارے ماریہ کے منہ سے سسکاریاں اور آہیں نکل رہی تھی ۔۔۔۔ آصف نے ایک دم سے اپنے ہاتھوں سے ماریہ کے قمیض کو پکڑا اور اوپر کی طرف کھینچ کر اتار دیا ۔۔۔ جیسے ہی اس کی بڑی بہنکی خوبصورت اور بڑے ممے اس کے سامنے آئے تو وہ پاگلوں کی طرح اس کے مموں پر جھپٹ پڑا اور اس کے ممے چوسنے لگا ۔۔۔ ماریہ جو کہ انسیسٹ کے پیچھے دیوانی تھی آج جب اپنے ہی سگے بھائی سے اپنی پھدی رگڑواتے ہوئے اور اپنے ممے چومتے ہوئے دیکھ رہی تھی تو بہت ہی مست ہونے لگی اس کے لیے اب برداشت کرنا نا ممکن تھا اسے لگا جیسے اس کا خواب پورا ہو رہا ہے ۔۔۔ آصف کو جب اپنی بڑی بہن کی شلوار فل گیلیہوتی محسوس ہوئی تو اس نے اپنی بہن کو بیڈ پر لٹایا اور اس کی ٹانگوں کی طرف جا کے اس کی شلوار کو پکڑ کر کھینچ کر اتار دیا ۔۔۔ ماریہ کے جسم پر بالوں کا نام و نشان نہ تھا آصف سمجھ گیا کہ اس کی بہن تیار ہو کر ہی اس کے پاس آئی تھی ۔۔۔ جیسے ہی ماریا ننگی ہوئی تو اس نے فورا اپنا ایک ہاتھ اپنی پھدی کے اوپر رکھ کر اپنی پھدی کو چھپانے کی کوشش کی اور بولی ۔۔۔۔۔ماریہ : ” بھائی دل تو بہت کر رہا ہے کہ میں امی کی طرح آپ سے یہی سیکس کروں مگر میں شادی سے پہلے اپنا کنواراپن کھونا نہیں چاہتی ۔۔۔ تم ایسے اوپر سے ہی کر لو پلیز ۔۔۔ “۔آصف : ” آپ پریشان نہ ہوں آپی مجھے بھی آپ سےکوئی زبردستی نہیں کرنی میں تو بس آپ کو خوش دیکھنا چاہتا ہوں اور آپ کو سکون پہنچانا چاہتا ہوں۔۔۔ آخر آپ نے مجھے امی کو چودنے میں اتنی مدد کی تو میں آپ کے لئے اتنا تو کرہی سکتا ہوں ۔۔۔ “۔۔یہ کہہ کر اس نے اپنی بہن کے ہاتھ ہٹایا اور اس کی ٹانگوں کو اوپر کی طرف کھڑا کر اس کی پھدی کے اوپر جھک گیا ۔۔۔ ماریا نے صرف پورن فلموں میںہی دیکھا تھا ایک بھائی کا اپنی بہن کی پھدی کو چاٹنا اب جب حقیقت میں یہ ہونے لگا تھاتو اسکی پھدی اس سے بھی زیادہ گیلی ہونے لگی ۔۔۔ آصف کو اپنی بڑی بہن کی کنواری خوبصورت اور گلابی پھدی بہت ہی مزیدار لگی اور اس نے اپنی بہن کی پھدی چاٹنی شروع کردی ۔۔۔ جیسے ہی آصفکی زبان اپنی بہن کی پھدی پر پھری تو ماریا مزے سے تڑپنے لگی اور اس کا جسم کانپنے لگا ۔۔۔ آصف بہت شدت کے ساتھ اپنی بہن کی پھدی چاٹ رہا تھا جبکہ ماریا اپنے مموں کو دباتے ہوئے فارغ ہونے کے قریب تھی ۔۔۔۔ماریہ : ” آہ ۔۔۔ آہ ۔۔۔ آہ ۔۔۔ بھائی ۔۔۔ آہ ۔۔۔ آہ ۔۔۔ آ آ آ آ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔ “۔ماریا اپنے چھوٹے بھائی کے منہ پر ہی فارغ ہو گئی آصف نے اچھی طرح سے اپنی بہن کا سارا رس چوس کر چاٹ کر صاف کیا اور اس کے ساتھ لیٹ کر اس کے مموں کے ساتھ کھیلتے ہوئے بولا ۔۔۔۔۔آصف : ” بس اب آپ خوش ہو جائیں گے جب تک آپ کی شادی نہیں ہوجاتی رات میں امی کے ساتھ اور دن میں چھپ کر آپ کے ساتھ ضرور ٹائم گزاروں گا ۔۔۔ اور اسی طرح روز اپنی بہن کو بہت مزے دوں گا ۔۔۔ “۔۔ماریہ : ” مزہ آگیا یار تم سوچ بھی نہیں سکتے میںنے کتنا مشکل سے اپنے اوپر قابو کیا ہے میرا تو دل کر رہا تھا کہ ابھی تمہارے کپڑے اتارو اور تم سے چدوا کر اپنا کنواراپن ختم کروں ۔۔۔ پلیز مجھ سے وعدہ کرو کہ اگر کبھی میں اپنے اوپر کنٹرول کھو بھی دو تو تم مجھے سمجھاؤ گے اور مجھے میرا کنوارہ پن ختم کرنے نہیں دوگے ۔۔۔ اور ایک بار بس میری شادی ہو جائے اور میں سہاگ رات منا لو تومیرا وعدہ ہوگیا کہ ولیمے والے دن ہی میں تم سے چدواؤں گی ۔۔۔ “۔۔دونوں بہن بھائی کچھ دیر تک ہونٹ چومتے رہے ۔۔۔کچھ دیر کے بعد ماریا اٹھی اور کپڑے پہن کر باہر چلی گئی جبکہ آصف نہا کر ٹی وی لاؤنج میں آ کر ناشتے کا انتظار کرنے لگا ۔۔۔ تبھی اس کی ماں گھر میں داخل ہوئی اور اس نے آتے ہی ان دونوں کو ایک بریکنگ نیوز سنائی ۔۔۔۔۔اور وہ نیوز یہ تھی کہ ابھی ان کے ابو کا فون آیا تھا جنھوں نے بتایا کہ دبئی میں ان کے ساتھ ایک پاکستانی فیملی بھی کام کرتی ہے جن کا ایک بیٹا ہے اور وہ ماریہ کے رشتے کے لئے پاکستان آنا چاہتے ہیں ۔۔۔ اور بات یہ طے ہوئی تھی کہ آصف کے ابو اور اس کے خالو بھی بہت جلد پاکستان آئیں گے اور ماریا کا رشتہ طے کرنے کے بعد اس کی شادی کرا کر ہی جائیں گے ۔۔۔ جب کہ لڑکا شادی کرنے کے بعددبئی واپس چلا جائے گا اور وہاں پر اپنا الگ گھر سیٹ کرنے کے بعد کچھ عرصے تک ماریا کو بھی دبئی بلا لے گا ۔۔۔ آصف کو یہ ساری خبر سن کر کوئی خاص خوشی نہیں ہوئی کیونکہ اس کے ابو نہ جانے کتنے عرصے کے لیے پاکستان آ رہے تھے اور اس کے خالو بھی اس کا مطلب ہے کہ نہ تو اسے اپنی امی کو چودنے کا موقع ملنا تھا اور نہ ہی خالہ کو ۔۔۔ طاہرہ اپنے بیٹے کی پریشانی کو سمجھ گئی اور کچھ دیر کے بعد اسے اکیلا پا کر اسے سرگوشی سے بولا ۔۔۔۔۔طاہرہ : ” تم اتنا پریشان کیوں ہو رہے ہو تمہارے ابو کونسا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے آرہے ہیں اور ویسے بھی ہمارے پاس ایک ہفتہ تو ہے نہ مزے کرنے کا ۔۔۔اور تمہاری بہن کی شادی ہو جائے گی تو تمہارے ابو بھی واپس چلے جائیں گے اور پھر تو صرف اس گھر میں ہم دونوں اکیلے ہی ہوں گے ۔۔۔ پھر دیکھنا تمہاری ماں کتنے مزے کراتی ہے تمہارے ۔۔۔ پھر تو تم جب چاہے جہاں چاہے جس وقت چاہے اپنی ماں کو پورے گھر میں کسی بھی جگہ چود سکتے ہو ۔۔۔ “۔۔اپنی ماں کی باتیں سن کر اس کی پریشانی کچھ کم ہوئی اور اس کے دل میں کچھ ڈھارس بندھی ۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی اسے اپنے بہن کا کیا ہوا وعدہ یاد آیا کہ شادی کے بعد وہ ولیمے والے دن ہی اس کے ساتھ سیکس کرے گی ۔۔۔ آصف کو لگا کے وہ اپنی بہن کو چودنے کے انتظار میں خوشی وقت گزار لے گا ۔۔۔
0 تبصرے
thanks