گھر گھر کی کہانی
چوتھی قسط
تحریر: پی کے ساقی
:طاہرہ نے اپنے بیٹے کی آنکھوں میں ایک
عجیب کشش دیکھی جو آج سے پہلے صرف طاہرہ کی آنکھوں میں تھی اپنے بیٹے کے لئے وہ
بھی جب سے اس نے آصف کو مٹھ مارتے دیکھا تھا ۔۔۔ جس طرح آصف نے گھر آتے ہی اپنی
ماں کو دیکھا تو طاہرہ کو لگا جیسے وہ اپنے بیٹے کی طرف کھچی جا رہی ہو ۔۔۔ طاہرہ
نے بڑی مشکل سے اپنے اوپر قابو کیا اور نظریں جھکا لیں ۔۔۔ جبکہ آصف اپنی ماں کے
جسم کا جائزہ لینے میں مصروف تھا ۔۔۔۔۔طاہرہ ہمیشہ تنگ اور کھلے گلے کے کپڑے پہنتی
تھی ۔۔۔ مگر گھر میں ہوتے ہوے اس نے کبھی دوپٹہ لینا بھی ضروری نہیں سمجھا ۔۔۔ اور
نا ہی کبھی آصف نے غور کیا تھا ۔۔۔ مگر اب پہلی بار آصف نے غور سے دیکھا تو اسے
واقعی اپنی ماں بہت سیکسی لگی ۔۔۔ شہناز خالہ نے اسے معصوم بچے سے حرامی لڑکا بنا
دیا تھا ۔۔۔۔۔طاہرہ نے محسوس کیا کہ آصف ابھی تک ایک ہی جگہ پر کھڑا ہے ۔۔۔ اس نے
سر اوپر اٹھایا اور بولی ۔۔طاہرہ : ” کیا ہوا بیٹا ۔۔۔ کچھ چاہیے ۔۔۔ “۔آصف کے ذہن
میں تو مانو جیسے لسٹ بننے لگی ان سب چیزوں کی جو اسے اپنی ماں سے چاہیے تھیں
۔۔۔مگر ابھی سہی وقت نہیں تھا اظہار کا تو آصف نے صرف نفی میں سر ہلایا ۔۔۔۔طاہرہ
نے جیسے ہی آصف کی طرف دیکھا تو اسے احساس ہوگیا کہ وہ اسکے چہرے کی طرف نہیں
بلکہکہیں نیچے دیکھ رہا ہے ۔۔۔ تبھی طاہرہ کو احساس ہوا کہ بیٹھنے سے اسکا قمیض
آگے کھنچ گیا تھا جس سے اسکے ممے کافی حد تک ننگے تھے ۔۔۔ طاہرہ نے اپنے بیٹے کو
پہلی بار اپنی طرف ایسی گندی نظر سے دیکھتے ہوے دیکھا تو ایک لمحے کے لئے اسکا دل
زور سے دھڑکا تھا ۔۔۔طاہرہ نے سوچا کہ اگر اب اس نے اپنا قمیض ٹھیک کیا تو اسکا
بیٹا شرمندہ نا ہو جائے ۔۔۔ طاہرہ کو اپنےجسم میں ایک سنسناہٹ سی محسوس ہوئی اور
اسے اپنے نپلز سخت ہوتے ہوے محسوس ہوے ۔۔۔ ہر عورت اچھی طرح بتا سکتی ہے کہ سامنے
والے مرد کی آنکھیں اسکے جسم کے کس حصے پر ٹکی ہیں ۔۔۔ مگر مردوں کو لگتا ہے کہ
شاید وہ بہت چالاک ہیں ۔۔۔۔۔طاہرہ نے ایک بار پھر آصف کو آواز دی تو آصف اپنے ہوش
میں واپس آیا ۔۔۔ اور سیدھا کمرے میں گھس گیا ۔۔۔ طاہرہ نے آصف کے جاتے ہی اپنے
گلے کی طرف دیکھا تو اسے حیرت کا جھٹکا لگا کیوں کہ اسکا قمیض واقعی کچھ زیادہ ہی
نیچے کو کھنچا ہوا تھا جس سے اسکے ممے کافی حد تک ننگے تھے ۔۔۔ مگر ایک بات کا
یقین طاہرہ کو ہوگیا تھا کہ اسکا بیٹا اب بچہ نہیں رہا اور وہ بھی اپنی ماں کو اسے
نظر سے دیکھتا ہے جس نظر سے اسکی ماں اسے دیکھتی ہے ۔۔۔۔۔طاہرہ نے اپنا قمیض سیٹ
کیا اور نیچے شلوار کی طرف دیکھا تو اسے چھوٹا سا گیلا نشان نظر آیا ۔۔۔ آصف کی
ایک نظر نے ہی اسکا یہ حال کر دیا تھا ۔۔۔ اس قدر شہوت اس نے کبھی محسوس نہیں کی
تھی ۔۔۔ طاہرہ نے اپنی شلوار کے اوپر سے اپنی پھدی کو ہاتھ لگایا تو سرور کی ایک
لہر اسکے جسم میں دوڑ گئی ۔۔۔ طاہرہ کی آنکھیں بند ہونے لگیں اور اسکا ہاتھ تیزی
سے اسکی پھدی پر حرکت کرنے لگا ۔۔۔ مگر ایک دم اسے خیال آیا کہ وہ اس وقت ٹی وی
لاؤنج میں بیٹھی ہے جہاں کوئی بھیکسی وقت بھی آسکتا ہے ۔۔۔ طاہرہ نے ایک دم اپنی
آنکھیں کھولیں اور فوراً اپنی پھدی سے ہاتھ ہٹا لیا ۔۔۔ وہ جلدی سے صوفے سے اٹھی
اور سیدھا اپنے کمرے میں جا کر دروازہ کھول کر اندر دیکھا ۔۔۔ آصف کمرے میں نہیں
تھا مگر اندر باتھ روم سے شاور چلنے کی آواز آرہی تھی ۔۔۔ آصف ہمیشہ لمبا وقت لیتا
تھا نہانے میں اس لیے اس کے جلدی باہر آنے کی امید نہیں تھی ۔۔۔ طاہرہ نے آرام سے
دروازہ بند کیا اور اپنی بیٹی کے کمرے کی طرف چل پڑی ۔۔۔۔۔۔طاہرہ یہ تسلی کرنا
چاہتی تھی کہ وہ ٹی وی لاؤنج میں اگر کچھ کرے تو اس کے بچے باہر نہیں آئیں گے ۔۔۔
طاہرہ نے آہستہ سے اپنی بیٹی کے کمرےکا دروازہ کھولا ۔۔۔ جیسے ہی دروازہ کھلا تو
طاہرہ کو ایک شدید جھٹکا لگا ۔۔